پیر، 11 جنوری، 2016

میرا شہر Karachi Vs Lahore

کراچی اور لاہور کا موازنہ کوئی نئی بات نہیں - اگر دل پر نہ لیا جائے تو اتنی معیوب بھی نہیں آخر اوپر تلے کے بہن بھائیوں کی پیار بھری لڑائیاں ھی تو ان کی محبت کی گواہ ہوتی  ہیں
اسی لئے اگر لاہوری کہتے ہیں
''جنے لاہور نہی ویکھیا او جمیا ھی نھی ''

( جس نے لاہور نہیں دیکھا وہ پیدا ہی نہیں ھوا )

تو کراچی والے کہتے ھیں''جنے کراچی نہی ویکھیا ، انے جم کے گنوایا''

( جس نے کراچی نہیں دیکھا اس نے زندگی ضائع کر دی)


اور بات تو سچ ہے ایسی بے مقصد زندگی کا کیا کرنا اگر آپ نے منی پاکستان ،روشنیوں کا شہر،شہر قائد ہی نہ دیکھا

ہمارے ایک جاننے والے ایک دفعہ لاہور گئے - رات گئے پہنچے ، ھوٹل میں کمرہ لیا اور سر منہ لپیٹ کر سو گئے- صبح حسب عادت بارہ بجے اٹھے 'ناشتہ منگوایا- ویٹر نے حیرت سے انہیں اور گھڑی کو دیکھا اور جواب دیا
''سرجی ناشتہ تو اب نہیں ملے گا ،دوپہر کے کھانے کا ٹائم ھو گیا ہے اب تو ''
ان کے تو چودہ طبق روشن ہو گئے - کراچی میں تو دل چاہنے پر وہ رات تین بجے اسٹاپ سے آلو کے پراٹھے کھا آتے -موڈ ہوتا تو صبح آٹھ بجے ہی حلوہ پوری کا ناشتہ کرنے چل پڑتے- اب اپنے کھانے پر یہ قدغن ۔۔۔۔۔۔۔ بس سامان اٹھایا اور اگلی ٹرین سے کراچی واپس
اکثر لوگ کہتے ہیں کہ فلم انڈسٹری لاہور میں ہے اس لئے فیشن تو شروع ہی ویاں سے ھوتا ہے - بات تو سچ ہے کہ فیشن وہاں سے شروع ہو کر وہیں ختم ہو جاتا ہے 

فیشن یا ڈرامہ انڈسٹری  کے کراچی میں ھونے سے کراچی والوں کے لباس وانداز پر کوئی فرق نھیں پڑتا - کراچی والے فیشن کے نام پر یونیفارم پہننا پسند نہیں کرتے
کراچی کہ فیشن بھی یہاں کے موسم کی طرح صبح شام بدلتے ہیں -صبح جو لڑکی آپ کو پاؤں کو چھوتی قمیض میں نظر آئے عین ممکن ہے شام کو اسکی قمیض گٹھنوں تک جا پہنچے ۔
یہاں سرتاپا با حجاب  سے لے کر جینز ٹاپ والی لڑکی تک اعتماد سے گھومتی ہے کیونک
 کراچی والے خوش رہنا اور رکھنا جانتے ہیں -نہ کسی کا لباس انکا درد سر ہے اور نہ ھی  ذاتیات میں گھسنا انکا شیوہ


کراچی بہت غریب پرور شہر ہے- یہاں ملک کے کونے کونے سے لوگ رزق کی تلاش میں آتے ہیں اور کامیابی حاصل کرتے ہیں 
مختلف النوع ثقافت کے لوگوں کے یکجا رہنے سے کراچی کی ایک الگ ثقافت وجود میں آئی ہے

کراچی میں کشمیری پلاؤ سے لیکر  حیدرآبادی بریانی تک اور مرغ چھولے سے لے کر چپلی کباب تک سب ملتا ہے

کراچی کے لوگ گھروں میں سندھی،پنجابی،پشتو،سرائکی،بلوچی سب بولتے ہیں لیکن رابطے کی زبان ھماری قومی 
زبان اردو ہے
 اس کے باوجود کراچی وا لے ''جی آیاں نوں'' ''پھلی کری آیو'' اور ''پخیر راغلے '' بخوبی سمجھتے ہیں

ہم نے ایسے بے شمار لوگ دیکھے ہیں جو تلاش معاش کے  لئے یہاں ائے اور پھرانہیں کراچی کی ایسی ''لت'' لگی کہ  یہیں کہ ہو رہے 
کراچی کے سحر سے نکلنا ممکن ھی نہیں میرے دوست